Kya Jamai Ke Waqt Shaitan Muh Me Dakhil Hota Hai ?

کیا جماہی کے وقت شیطان منہ میں داخل ہوتا ہے؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-152

تاریخ اجراء: 11 رمضان المبارک1443 ھ/13اپریل022 2 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ  جماہی لینے سے کیا شیطان منہ کے اندر داخل ہوجاتاہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جماہی آئے تو اپناہاتھ منہ پر رکھ لیناچاہیے کیونکہ حدیث پاک کے مطابق جب منہ کھول کر جماہی لی  جائے تو شیطان منہ میں داخل ہوجاتا ہے ،یادرہے شیطان کے منہ میں داخل ہونے سے مرادیہ ہے کہ منہ کھول کرجماہی لینے والے پر شیطان قدرت وغلبہ حاصل کرلیتاہے یاپھر منہ میں شیطان کا حقیقۃ داخل ہونامرادہے اورشیطان منہ کے ذریعےداخل ہوکر نمازاوردیگرنیک کام بھاری کردیتاہے ۔

   نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :”اذا تثاءب احدكم، فليمسك بيده على فيه، فان الشيطان يدخل“ یعنی ترجمہ: تم میں سے کسی کو جماہی آیے تو اپنا ہاتھ منہ پر رکھ لے کیونکہ شیطان اندر داخل ہو جاتا ہے ۔(صحیح مسلم ، جلد4، صفحہ2293، دار احیاء التراث العربی)

   جماہی لینے والے کے منہ میں شیطان داخل ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے فیض القدیرمیں فرمایا:”یتمکن منہ فی تلک الحالۃ ویغلب علیہ او یدخلہ حیققۃ لیثقل علیہ صلاتہ“  یعنی شیطان  جماہی لینے کی حالت میں اس جماہی لینے والے پر قدرت  وغلبہ حاصل کرلیتاہے یا پھر منہ حقیقۃ داخل ہونا مراد ہے ،تاکہ نمازی پر اس کی نمازبھاری کردے ۔(فیض القدیر ، جلد1، صفحہ314، مطبوعہ مصر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم