Kisi Ka Salam Pahunchana Kab Lazim Hai ?

کسی کا سلام پہنچانا کب لازم ہے؟

مجیب: مفتی فضیل رضا عطّاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص کسی سے کہے کہ ”فلاں کو میرا سلام کہنا“تو کیا یہ سلام پہنچانا،اس پر لازم ہوگا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرکوئی شخص کسی سے کہے کہ”فلاں کو میرا سلام کہنا“تو اس پر یہ سلام پہنچانا اسی صورت میں واجب ہے جب اس نے جواب میں سلام پہنچانے کا التزام کر لیا ہویعنی کہہ دیا ہوکہ ہاں آپ کا سلام کہہ دوں گا اور اگر پہنچانے کا التزام نہ کیا،تو واجب نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم