مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1339
تاریخ اجراء: 25جمادی الثانی1445
ھ/08جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
عمامہ باندھ کر سونا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عمامہ پہن کر سونا فی نفسہ جائز
ہے لیکن یہ خیال رکھا جائے کہ
عمامے کی بے ادبی نہ ہو مثلا کسی ایسی جگہ
سوئے جہاں سے لوگوں کا گزر ہوتا ہے اور نیند کے دوران عمامہ اتر گیا
تو اندیشہ رہے گا کہ کسی کا پاؤں عمامے کو لگے لہٰذا ایسی
جگہ عمامہ اتار کر سوئے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیادوہاتھ سے مصافحہ کرناسنت ہے؟
عمامہ میں کتنے شملے چھوڑناسنت ہے؟
تلاوت کرنے والےکو سلام کیا جائے تو جواب دے یانہیں؟
کن کن مواقع پر سلام کرنا منع ہے؟
داڑھی کی حد کہاں سے کہاں تک ہے؟
جاتے وقت خدا حافظ کہنا
قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانا،تُھوکناوغیرہ کیسا؟
عمامے کے کتنے شملے رکھنا سنت ہے اور شملے کا سائز کتنا ہونا چاہیے؟