Ghair Muslim Ko Salam Karna Ya Is Ke Salam Ka Jawab Dena

غیرمسلم کو سلام کرنا یااس کے سلام کا جواب دینا

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-428

تاریخ اجراء:       16ذوالحجۃالحرام1443 ھ/16جولائی2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   غیر مسلم کو سلام کرنا کیسا؟ اور اگر وہ سلام کر دے ،تو جواب دینا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   غیر مسلم کو سلام کرنا منع ہےاور اگر وہ خود سلام کردے ،تو جواب میں صرف ”علیکم“ کہہ دیا جائے۔

   صدرالشریعہ،حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:’’ کفار کو سلام نہ کرے اور وہ سلام کریں تو جواب دے سکتا ہے مگر جواب میں صرف عَلَیْکُمْ کہے۔‘‘(بہارشریعت،جلد3،صفحہ461،مکتبۃ المدینہ ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم