Dining Table Par Khana Khana Kaisa Hai ?

ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ کر کھانا، کھانا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر: WAT-504

تاریخ اجراء: 27 جمادی الاخری  1443ھ/31جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   گھر میں ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ کر کھانا کھا سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دستر خوان پر بیٹھ کر کھانا تناول فرماتے تھے، اس لئے حتی الامکان دستر خوان پر بیٹھ کر ہی کھانا کھایا جائے۔ البتہ ڈائننگ ٹیبل پر کھانا کھانا جائز ہے یعنی اگر کوئی کھائے تو گناہ نہیں ہے۔

   حدیث پاک میں ہے: ’’عن قتادۃ عن انس قال ما اکل النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم علی خوانٍ و لا فی سکرجۃ و لا خبز لہ مرقق قیل لقتادۃ علٰی ما یاکلون قال علی السفر‘‘ ترجمہ:حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے راوی فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ تو میز پر کھانا کھایا، نہ چھوٹی پیالی میں اور نہ ہی آپ علیہ الصلوۃ والسلام کے لئے چپاتی پگائی گئی۔ حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا کہ وہ حضرات کس چیز پر کھاتے تھے؟ تو آپ نے فرمایا: دسترخوان پر۔(مشکوٰۃالمصابیح، ص363، مطبوعہ کراچی)

   علامہ ملا علی قاری علیہ رحمۃ اللہ الباری اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں: ’’فالاکل علیھا سنۃ و علی الخوان بدعۃ لکنھا جائزۃ‘‘ ترجمہ:میز پر کھانا بدعتِ جائزہ ہے اور دسترخوان پر کھانا سنت ہے۔(مرقاۃشرح مشکوٰۃ،ج8، ص165، مطبوعہ: ملتان)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم