Char Zano Baith Kar Khana Khana Kaisa?

چار زانو بیٹھ کر کھانا کھانا کیسا؟

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1962

تاریخ اجراء:20صفرالمظفر1445ھ/07ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چار زانو بیٹھ  کر گود میں تکیہ رکھ  کر کھانا کیسا ۔؟   رہنمائی فرمادیں ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      اس طرح بیٹھ کر کھانا جائز ہے لیکن اچھا نہیں ،احادیث میں  چار زانو بیٹھ کر کھانے سے منع فرمایاگیا ہے ۔ سنت اور بہتر طریقہ یہ ہے کہ  کھاتے وَقْت اُلٹا پاؤں بچھادیجئے اور سیدھا گُھٹنہ کھڑا رکھئے یا سُرین پر بیٹھ جایئے اور دونوں گُھٹنے کھڑے رکھئے یا دوزانوبیٹھئے،تینوں میں سے جِس طرح بھی بیٹھیں گے سُنّت ادا ہوجائے گی۔

      چنانچہ مشکوۃ المصابیح میں ہے :”عن ابی جحیفۃ قال : قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم : لا آکل متکئا ۔“یعنی :حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتےہیں کہ :حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں تکیہ لگا کر نہیں کھاتا ۔“(مشکوۃ المصابیح ، جلد2، صفحہ 20،مطبوعہ کراچی)

      حکیم الامت مفتی احمدیار خان نعیمی رحمہ اللہ اس حدیث پاک کی شرح میں تحریر فرماتے ہیں :” کھاتے وقت تکیہ لگانے کی چارصورتیں ہیں:(1)ایک یہ کہ ایک پہلو زمین سے قریب کرکے بیٹھے،(2)دوسرے یہ کہ چار زانو بیٹھے،(3)تیسرے یہ کہ ایک ہاتھ زمین پر رکھ کر اس پر ٹیک لگا کر بیٹھے،(4)چوتھے یہ کہ دیوار وغیرہ سے ٹیک لگا کر بیٹھے یہ چاروں تکیے مناسب نہیں۔دو زانو یا اکڑوں بیٹھ کر کھانا اچھا ہے طبی لحاظ سے بھی مفید ہے،کھڑے ہوکر کھانا اچھا نہیں۔“(مرآۃ المناجیح ، جلد06، صفحہ 19، قادری پبلشرز، لاہور )

      کھانا کھاتے وقت بیٹھنے کا سنت طریقہ کیا ہے ، اس کے متعلق امیر اہلسنت مولانا الیاس عطار قادری صاحب دام ظلہ اپنے رسالے "کھانے کا اسلامی طریقہ " میں تحریر فرماتے ہیں :”  کھاتے وَقْت اُلٹا پاؤں بچھادیجئے اور سیدھا گُھٹنہ کھڑا رکھئے یا سُرین پر بیٹھ جایئے اور دونوں گُھٹنے کھڑے رکھئے یا دوزانوبیٹھئے،تینوں میں سے جِس طرح بھی بیٹھیں گے سُنّت ادا ہوجائے گی۔“(کھانے کا اسلامی طریقہ،صفحہ 03، مکتبہ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم