مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر:Web-1303
تاریخ اجراء: 12جمادی الثانی1445
ھ/26دسمبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر بیت الخلا میں چھینک آئے تو الحمد
للہ کیسے کہا جائے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بیت الخلاء میں چھینک آئے، توزبان کو حرکت دئیے بغیر دل
میں الحمد للہ کہہ لی جائے۔
بہارِ
شریعت میں ہے:”چھینک یا سلام یا
اذان کا جواب زبان سے نہ دے اور اگر چھینکے تو زبان سے
الحمدللہ نہ کہے ، دل میں
کہہ لے۔“(بہار شریعت،جلد1، حصہ 2، صفحہ409، مکتبۃ المدینہ،کراچی
)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیادوہاتھ سے مصافحہ کرناسنت ہے؟
عمامہ میں کتنے شملے چھوڑناسنت ہے؟
تلاوت کرنے والےکو سلام کیا جائے تو جواب دے یانہیں؟
کن کن مواقع پر سلام کرنا منع ہے؟
داڑھی کی حد کہاں سے کہاں تک ہے؟
جاتے وقت خدا حافظ کہنا
قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانا،تُھوکناوغیرہ کیسا؟
عمامے کے کتنے شملے رکھنا سنت ہے اور شملے کا سائز کتنا ہونا چاہیے؟