موبائل میں قرآن پاک ہے تو اسے واش روم میں لے جانا کیسا؟

مجیب:مولانا فراز مدنی زید مجدہ

فتوی نمبر: 05

تاریخ اجراء:02ربیع الثانی1442ھ/18نومبر2020ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگرموبائل میں قرآن پاک موجود ہو تو کیا اس موبائل کو لے کرواش روم میں جاسکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اگرموبائل جیب میں ہے تو اگرچہ اس میں قرآن پاک موجود ہو تب بھی اس کو واش روم میں لے کرجاسکتے ہیں،اسی طرح اگرموبائل جیب میں نہیں ہے ،ہاتھ میں ہے مثلا اندھیرا ہے اورموبائل کی ٹارچ روشن کرکے واش روم جانا ہے تو اس میں بھی اگرموبائل کی اسکرین پرقرآن پاک کھلا ہوا نہیں ہے تو بھی لے کے جاسکتے ہیں ،اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم