پارٹنر شپ کے لئے کتنے فیصد رقم لگانا ضروری ہے؟

مجیب: مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ شَوَّالُ /ذوالقعدہ1442ھ جون2021

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ چندافرادمل کر مشترکہ کمپنی بناکر کام کرناچاہتے ہیں ، یہ ارشادفرمائیں کہ شرکت قائم کرنے کے لیے کسی شریک کے لیے کم ازکم کتنے فیصدرقم ملاناضروری ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    سوال میں پوچھی گئی صورت کا تعلق شرکتِ عنان سے ہے اس قسم میں شرکاء کی رقم یکساں ہوناضروری نہیں ، کم و بیش بھی ہوسکتی ہے ، لہٰذا کوئی بھی فردشرکت میں جتنی چاہے رقم ملاسکتا ہے ، شرعاً کوئی حدبندی نہیں۔

    بہارِ شریعت میں ہے : “ شرکت عنان میں یہ ہوسکتا ہے کہ اس کی میعاد مقرر کردی جائے مثلاً ایک سال کے لیے ہم دونوں شرکت کرتے ہیں اور یہ بھی ہوسکتاہے کہ دونوں کے مال کم و بیش ہوں برابرنہ ہوں ۔ ‘‘

(بہارِ شریعت ، 2 / 499 ، ردالمحتار ، 6 / 478)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم