Zil Hajj Ke Mahine Mein Ayyam e Beez Ke Roze Kaise Rakhe Jayen ?

ذی الحج میں ایام بیض کے روزے کیسے رکھے جائیں؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1792

تاریخ اجراء: 16ذوالحجۃالحرام1444 ھ/5جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ذو الحجہ میں ایام بیض کے روزے کیسے رکھے جائیں کیونکہ ایام بیض میں اسلامی مہینے کی 13تاریخ بھی شامل ہے اور ذو الحجہ کی 13تاریخ ایام تشریق میں سے ہے اور ایام تشریق میں تو روزہ رکھنا منع ہے ،تو کیا ایسی صورت میں  اگر صرف 14اور15 ذو الحجہ کے روزے رکھ لئے جائیں تو ایام بیض  میں روزے رکھنے کی فضیلت مل جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حضور صلی اللہ علیہ وآلہ  وسلم سے بعض احادیث تو ایسی مروی  ہیں ،جن میں ہرمہینے مطلق طورپرتین دن کے روزے رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے جبکہ بعض احادیث میں مہینے کی تیرہ،چودہ اور پندرہ تاریخ یعنی ایام بیض میں روزہ رکھنے کا ارشاد فرمایا گیا ہے،اب چونکہ ذو الحجہ کے مہینہ میں تیرہ تاریخ ایام تشریق میں سے ہے اور اُس دن روزہ رکھنے کی ممانعت ہےلہذا اس مہینے   میں چودہ ، پندرہ اور سولہ تاریخ کو روزہ رکھ لیا جائےکیونکہ اس طرح یہ روزےایام بیض کے کسی حد تک قریب ہوجائیں گے اور ہر مہینے  تین دن روزہ رکھنے والی حدیث  پر بھی عمل ہوجائے گااور اسکی  فضیلت بھی  مل جائے گی۔

   صحیح بخاری شریف کی حدیث مبارکہ ہے:’’عن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: أوصاني خليلي صلى اللہ عليه وسلم بثلاث:صيام ثلاثة أيام من كل شهر،وركعتي الضحى، وأن أوتر قبل أن أنام‘‘ ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی وصیّت فرمائی، ہر مہینے میں تین روزے رکھنے اور دو رکعت نماز چاشت پڑھنے کی اوراس بات کی کہ میں  سونے سے پہلے وتر ادا کرلوں۔(صحیح بخاری،باب صیام البیض،صفحہ 41،رقم الحدیث1981،دار طوق النجاۃ)

   صحيح مسلم شريف کی حديث مباركہ ہے:حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمايا:’’صوم ثلاثة من كل شهر، ورمضان إلى رمضان، صوم الدهر‘‘ترجمہ:ہر مہینے تین دن کے روزے اور رمضان دوسرے رمضان تک ایسے ہیں جیسے دہر (ہمیشہ) کا روزہ۔(صحیح مسلم،باب استحباب ثلاثۃ ایام ،صفحہ819،رقم الحدیث1162،دار احیاء التراث بیروت)

   جامع ترمذی کی حدیث مبارکہ ہے:’’قال رسول اللہ صلى الله عليه وسلم:يا أبا ذر، إذا صمت من الشهر ثلاثة أيام فصم ثلاث عشرة، وأربع عشرة، وخمس عشرة‘‘ ترجمہ:رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ  وسلم نے ارشاد  فرمایا: اے ابو ذر!جب مہینے میں تین روزے رکھنے ہوں تو تیرہ، چودہ ، پندرہ کو رکھو۔(جامع ترمذی،باب ما جاء فی صوم ثلاثۃ ایام من کل شھر،صفحہ125،رقم الحدیث:761،مطبوعہ مصر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم