مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-2684
تاریخ اجراء: 18شوال المکرم1445 ھ/27اپریل2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا شوال کے چھ نفل روزوں اور ایامِ بیض کے روزوں کی نیت اکٹھی ہو
سکتی ہے ؟ کہ دونوں نیتوں سے 13,14,15 شوال کے روزے رکھیں جائیں اور ایامِ
بیض اور شوال کے روزوں کا ثواب ملے ، نیز تین مزید روزے
بھی رکھ لیے جائیں گے تاکہ چھ پورے ہو جائیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں ایام
بیض (13،14،15) میں ایام بیض اور شوال کے روزوں کی
نیت سے روزے رکھنے سے دونوں کی طرف سے ادا ہوجائیں گے اور دونوں
کا ثواب ملے گا ،چنانچہ الاشباہ والنظائر میں ہے”واما اذا نوی نافلتین،کما
اذا نوی برکعتی الفجر التحیۃ والسنۃ واجزات
عنھما ،کما اذا نوی فی یوم
الاثنین صومہ عنہ ،وعن یوم عرفۃ اذا وافقہ ،ملخصا“ترجمہ: اور
بہرحال جب دو نفلوں کی نیت کی جیساکہ جب نیت کی
فجر کی دو رکعت سے تحیۃ اور سنت کی تو دونوں سے کفایت
کرے گی ،جیساکہ جب نیت کرے پیر کے دن میں پیر
اور یوم عرفہ کی طرف سے روزے کی جب یوم عرفہ پیر کے
موافق ہو(تو دونوں کی طرف سے کفایت کر جائے گی۔) (الاشباہ والنظائر ،ج 01،ص
147،مطبوعہ:ادارۃ القرآن والعلوم الاسلامیہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟