مجیب:محمد بلال عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-1052
تاریخ اجراء:10صفرالمظفر1444 ھ/07ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
وبرکاتہ: اگر روزے دار کے سامنے کوئی کھانا
کھائے تو ایسے کہتے ہیں کہ روزے دار کی
ہر ایک ہڈی تسبیح کرتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حضرت بِلال رضی
اللہ عنہ نبی اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّم کی خدمتِ معظم میں
حاضِرہوئے ، اُس وقت حضور اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّم ناشتہ کر رہے تھے فرمایا
: اے بِلال! “ ناشتا کرلو “ عرض کی :"یا رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہ
وَسَلَّم ! میں روزہ دار
ہوں " تو رسول اللہ صَلَّی
اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّم نے فرمایا : “ ہم اپنی
روزی کھارہے ہیں ، اور بلال کا ر ِزق جنت میں بڑھ رہا ہے“
اے بلال ! کیا
تمہیں خبر ہے کہ جب تک روزے دار کے سامنے کچھ کھایا جائے تب تک اُس کی
ہڈیاں تسبیح کرتی ہیں ، اسے فرشتے دُعائیں دیتے
ہیں۔" (
شُعَبُ الْاِیمان ،ج03، ص297،حدیث 3586)
حکیمُ الْاُمَّت
حضر ت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحَمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں :"
(حضرت بلال کے روزے کا سُن کر جو کچھ فرمایا گیا اُس کی
شرح یہ ہے) یعنی آج کی روزی ہم تو اپنی یہیں
کھائے لیتے ہیں اور حضرتِ بلال رضی اللہ عنہ اس کے عوض (عِ۔ وَ ۔ ض
)جنت میں کھائیں گے وہ عِوض (یعنی بدلہ )اِس سے بہتر بھی
ہوگا اور زِیادہ بھی۔ حدیث بالکل اپنے ظاہری معنی
پر ہے ، واقعی اُس وقت روزہ دار کی ہر ہڈّی و جوڑ بلکہ رگ رگ
تسبیح (یعنی اللہ پاک کی پاکی بیان) کرتی
ہے ، جس کا روزہ دار کو پتا نہیں ہوتا مگرسرکار ِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہ
وَسَلَّم سنتے ہیں۔" ( مراۃ ،روزہ کے متفرقات
کابیان،ج 03 ، ص 215،216،قادری پبلشرز،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم