Roze Mein Khare Pani Se Kulli Karna Aur Us Ka Zaiqa Halq Mein Jana

روزہ میں کھارے پانی سے کلی کرنا اوراس کاذائقہ حلق میں جانا

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1800

تاریخ اجراء: 17ذوالحجۃالحرام1444 ھ/6جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   روزہ کی حالت میں  کھارا  پانی منہ  میں لیا ،پھر کلّی  کرنے كے   کچھ دیر بعد تھوک  كے ساتھ  کھارے پانی کا  ذائقہ بھی اندر چلا گیا ،تو کیا  روزہ ٹوٹ جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر  کلی کی اور پانی بالکل پھینک دیا،صرف منہ میں کچھ تری رہ گئی،پھرتھوک کے ساتھ اسی کھارے پانی کاذائقہ یاتری حلق میں محسوس ہو ئی ،توروزہ نہیں ٹوٹے گا۔ بہارشریعت میں ہے " کلّی کی اور پانی بالکل پھینک دیا صرف کچھ تری مونھ میں باقی رہ گئی، تھوک کے ساتھ اُسے نگل گیا یا دوا کوٹی اور حلق میں اُس کا مزہ محسوس ہوا یا ہڑ چوسی اور تھوک نگل گیا، مگر تھوک کے ساتھ ہڑ  کا کوئی جُز حلق میں نہ پہنچا ۔۔۔ تو ان سب صورتوں میں روزہ نہ گیا۔"(بہارشریعت،ج01،حصہ05،ص982-983،رضافاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم