مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید
چشتی عفی عنہ
فتوی نمبر: WAT-1629
تاریخ اجراء: 20شوال المکرم1444 ھ/11مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
روزے کی حالت میں ناف میں تیل ڈال
سکتے ہیں، اس کی وجہ سے روزے پر کچھ اثر نہیں پڑے گا کہ ناف میں کوئی منفذ(ناک اورمنہ کی طرح کابڑاسوراخ )
نہیں ہےکہ جس کے ذریعے تیل جوف میں چلاجائے ۔ہاں
مسامات(جسم کے ،سوئی کی نوک کے برابر،باریک باریک سوراخ جن کے ذریعے
پسینہ نکلتاہے) کے ذریعے تیل اندرجائے گااورمسامات کے
ذریعے تیل وغیرہ کوئی چیزاندرجائے تواس سے روزہ
نہیں ٹوٹتا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے ” وما يدخل من مسام البدن
من الدهن لا يفطر هكذا في شرح المجمع“ ترجمہ : بدن کے مسامات کے ذریعےتیل
بدن میں داخل ہو تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا ،یونہی شرح المجمع میں
ہے۔ (فتاوی ہندیہ،کتاب
الصوم،ج 1،ص 203،دار الفکر،بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟