Roze Ki Halat Mein Koi Wajib Ya Farz Chotne Se Kya Hoga ?

روزے کی حالت میں کوئی واجب یا فرض چھوٹنے سےکیاہوگا؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1461

تاریخ اجراء: 07رمضان المبارک1444 ھ/29مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

      روزے کی حالت میں کوئی واجب یا فرض چھوٹ جائے، جیسے جماعت یا فجر کی نماز ، تو کیا روزہ رکھنے کا ثواب ملےگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بغیر عذرِ شرعی کوئی فرض یا واجب چھوڑنا، ناجائز و گناہ ہے۔ اللہ عزوجل کی بارگاہ میں توبہ کرنی ہو گی اور اگر وہ قابل تلافی ہو، تو اس کی تلافی بھی کرنی ہو گی، مثلاً نماز قضا ہو گئی، تو اسے ادا کرنا فرض ہے۔ نیز یہ عمل روزے کی حالت میں ہو ، تو عام دنوں کے مقابلے میں اس کے وبال میں ہی اضافہ ہو گا اور روزے کی نورانیت ختم ہونے کا سبب بھی ہے۔ رہا ثواب کا معاملہ، تو اچھی نیت کے ساتھ روزہ رکھا ہو، تو اللہ عزوجل کی رحمت سے  امید ہے کہ روزے کا ثواب ملے گا۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ سے سوال ہوا کہ :"زید نے رمضان شریف کا روزہ جنابت کی حالت میں رکھا اور قصداً دن بھر افطار کے وقت تک غسل نہیں کیا تو کیا یہ روزہ اُس کا بغیر کسی نقص کے درست ہوگا یا نہیں ؟"

   تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا:" وہ شخص نمازیں عمداً کھونے کے سبب سخت کبائر کا مرتکب اور عذابِ جہنم کا مستوجب ہُوا مگر اس سے روزے میں کوئی نقص و خلل نہ آیا طہارت باجماعِ ائمہ اربعہ شرطِ صوم نہیں۔۔۔ ہاں بوجہ ارتکاب کبیرہ اس کی نورانیت بالصوم میں فرق آئے گا، نہ اس لیے کہ جنب تھا کہ جنابت سے نورانیت میں تفاوت آتا تو بحالِ جنابت صبح کرنے سے بھی آتا بلکہ اس لیے کہ نماز فوت کی۔"(فتاوی رضویہ،ج 10،ص 561،563،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم