مجیب:مفتی ابو
محمد علی اصغر عطاری
فتوی نمبر: 17
تاریخ اجراء: 07رمضان
المبارک4214ھ/20اپریل2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین
و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی کو
سحری کا وقت ختم ہونے کے چند منٹ بعدکھٹی ڈکار آئے ،جس کی وجہ
سے حلق میں پانی محسوس ہو اور وہ حلق سے واپس چلاجائے توکیا ایسی
صورت میں روزہ ٹوٹ جا ئے گا ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ
الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ
وَالصَّوَابِ
کھٹی ڈکار آنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا اگرچہ ڈکار آنے سے پانی
حلق تک آجائےاور واپس بھی لوٹ جائے جیسا کہ روزے کی حالت میں
منہ بھرسے کم قے آنے اورواپس چلی جانے کی صو رت میں روزہ نہیں
ٹوٹتا۔(ماخوذاز رد المحتار، جلد 3،صفحہ 450) (فتاویٰ
ر ضویہ،جلد 10،صفحہ 486) ( بھارِ شریعت،جلد 1،صفحہ 988)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟