Roze Ki Halat Mein Biwi Ka Bosa Lena

روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2250

تاریخ اجراء: 24جمادی الاول1445 ھ/09دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ  لینا مکروہ ہے،جبکہ یہ اندیشہ ہو کہ انزال ہوجائے گا یا پھر خود پر قابو نہیں رکھ سکے گا اور جماع میں مبتلا ہوجائے گا۔البتہ بوسہ لینے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا،ہاں اگر بوسہ لینےسے  انزال ہوگیا  تو اب روزہ ٹوٹ جائے گا لیکن کفارہ لازم نہیں آئے گا،صرف روزے کی قضاکرناہوگی ۔

   روزے میں ان افعال کے بارے میں بہار شریعت میں ہے” عورت کا بوسہ لینا اور گلے لگانا اور بدن چھونا مکروہ ہے، جب کہ یہ اندیشہ ہو کہ انزال ہو جائے گا یا جماع میں مبتلا ہوگا اور ہونٹ اورزبان چوسنا روزہ میں مطلقاً  مکروہ ہے۔“ (بہار شریعت،ج 1،حصہ 5،ص 997،مکتبۃ المدینہ)

   بوسہ لینے کی صورت میں انزال ہوجائے تو اس حوالے سے فتاوی عالمگیر ی میں ہے:” وإذا قبل امرأته، وأنزل فسد صومه من غير كفارة كذا في المحيط“ترجمہ:اپنی زوجہ کا بوسہ لیا،اور انزال ہوگیا،توروزہ ٹوٹ جائے گا ، لیکن کفارہ لازم نہیں ۔اسی طرح محیط میں ہے۔(فتاوی عالمگیری،کتاب الصوم،ج 1،ص 204،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم