Roze Ki Halat Me Muh Se Khoon Nikalne Ka Hukum

روزے کی حالت میں منہ سے خون نکلنے کاحکم

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-949

تاریخ اجراء:       04محرم الحرام1443 ھ/04اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا دانت نکلا ہوا ہے اور اس سے بلیڈنگ ہو رہی ہے ،اب صبح آٹھ بجے بالکل رک گئی ہے،میں نے روزہ رکھنے کے لیے سحری کی تھی ،ایسی صورت میں روزے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   روزے کی حالت میں صرف منہ سے خون نکلنے سے تو روزہ نہیں ٹوٹتا۔البتہ اگر خون حلق میں اتر جائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ اس کی پہچان کا ایک طریقہ یہ ہو گا کہ حلق میں خون کا ذائقہ محسوس ہو گا۔ لہذا اگر آپ کے منہ سے خون نکلا  لیکن حلق سے اترنا معلوم نہیں  اور نہ حلق میں اس کا ذائقہ محسوس ہوا تو اس صورت میں آپ کا روزہ نہیں ٹوٹا ۔ لیکن اگر خون حلق سے اتر گیا تو اس صورت میں روزہ ٹوٹ گیا۔ اور پھر اس کی قضا  کرنا آپ کے ذمے لازم ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم