مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری
فتوی نمبر: WAT-918
تاریخ اجراء: 27ذوالحجۃالحرام1443
ھ/27جولائی2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی نے روزہ رکھا ہوا تھا کہ افطار سے پانچ یا
دس منٹ پہلے اسے حیض آگیا تو وہ روزہ توڑ دے گی یا پورا
کرے گی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر روزے
کے دوران حیض آگیا تو روزہ ٹوٹ گیا ۔اس کے بعد عورت کھا پی
سکتی ہے۔البتہ اگر رمضان کا روزہ ہے تو اولی یہ ہے
کہ سرعام نہ کھائے بلکہ چھپ کر کھائے
۔نیز یہ بھی یاد
رہے کہ روزے کے دوران حیض آگیا توپاک ہونے پراس روزے کی قضا
لازم ہوگی ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟