مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری
فتوی نمبر: WAT-1586
تاریخ اجراء: 29رمضان المبارک1444 ھ/20اپریل2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
افطار کے وقت اس دعا کو پڑھنا جائز و کارِ ثواب ہے اورحدیث
پاک سے ثابت ہے،چنانچہ سنن ابی داؤد
میں حضرت معاذ بن زہرۃ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی
ہے’’ان النبی صلی
اللہ علیہ وسلم کان اذا افطر قال :اللھم لک صمت وعلی رزقک افطرت‘‘ترجمہ: نبی کریم
صلی اللہ تعالی علیہ
وآلہ وسلم جب روزہ افطار کرتے تو یہ
دعا پڑھتے :اے اللہ !میں نے تیرے ہی لئے روزہ رکھا اور تیرے
ہی رزق پر افطار کیا ۔(سنن ابی داؤد ،کتاب الصوم ،باب القول عند
الافطار،ج1،ص342، مطبوعہ:کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟