مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری
فتوی نمبر: WAT-1081
تاریخ اجراء:19صفرالمظفر1444 ھ/16ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
روزے کی حالت میں منہ میں
سحری یا رات کے کھانے کا کوئی ذرہ موجود ہو، جو حلق میں
چلا جائے، تو کیا اس سے روزہ پر اثر پڑے گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں کھانے کا ذرہ روزے
کی حالت میں اگر حلق سے اتر جائے، تو قلیل مقدار میں ہونے
کی صورت میں روزہ نہیں ٹوٹے گا، البتہ اگر کثیر مقدار میں
ہو، تو روزہ ٹوٹ جائے گا، جبکہ روزہ دار ہونا یاد ہو۔
نوٹ:یہاں کثیر و قلیل میں فرق یہ ہے کہ جو چنے
کے برابر یا اس سے زیادہ ہو، وہ کثیر ہے اور جو چنے سے کم ہو،
وہ قلیل ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم