Ramzan Ka Roza Na Rakhne Ka Kaffara Kya Hai?

رمضان کا روزہ نہ رکھنے کا کفارہ کیا ہے ؟

مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1582

تاریخ اجراء: 28رمضان المبارک1444 ھ/19اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   رمضان کا روزہ چھوڑ دیا، تو اس کی وجہ سے  کتنا کفارہ ادا کرنا لازم ہو تا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کوئی شخص بلاعذر شرعی  رمضان کا فرض روزہ نہ رکھے، تواس پر توبہ لازم ہو گی اور اس کے بدلے ایک ہی دن کے روزے کی  قضاء لازم ہو گی،اس میں کفارہ نہیں ہے ، لیکن اگر کسی نے  جان بوجھ کر رمضان کا فرض روزہ توڑ دیا، تو توبہ اور روزے کی قضاء کے ساتھ ساتھ  اس پر کفارہ بھی لازم ہو گا، جبکہ کفارے کی شرائط پائی جائیں۔

   نوٹ: روزہ توڑنے کا کفارہ یہ ہے کہ ممکن ہو ،تو ایک باندی یاغلام آزاد کرے اور اس پر قدرت نہ ہو جیسا کہ آجکل غلام میسر نہیں، تو پھر  پے در پے(لگاتار) 60 روزے رکھے اور اگر اس پر بھی قدرت نہ ہو، تو 60 مسکینوں کو پیٹ بھر کر دووقت کا کھانا کھلائے۔

   کفارے کی شرائط اور اس سے متعلق مزید تفصیل کے لیےبہارشریعت حصہ 05 سے اس سے متعلقہ بیان پڑھ لیجیے یا امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیۃ کی کتاب فیضان  رمضان سے اس سے متعلقہ بیان  پڑھ لیجئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم