Qaza Roza Tootne Par Qaza Ka Kya Hukum Hai ?

قضاروزہ ٹوٹنے پراس کی قضالازم ہوگی یانہیں ؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی  نمبر: WAT-1435

تاریخ  اجراء:07شعبان المعظم1444 ھ/28فروری2023ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   قضا روزہ توڑ اہے  یا ٹوٹ گیا تو کیا اس کی قضا لازم ہوگی؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

      قضا روزہ توڑ اہے  یا ٹوٹ گیا تو اس کی قضا لازم ہوگی یعنی وہ قضا جس چھوٹے ہوئےروزے کی قضا تھی ، اس کی ادائیگی نہ ہوئی لہذا اب دوبارہ اس کی قضا رکھنا لازم ہے، یہ مطلب نہیں کہ اس چھوٹے ہوئے کی الگ قضارکھے اور اس قضا کی الگ۔

      در مختار میں ہے” أو أفسد غير صوم رمضان أداء“ترجمہ:یا رمضان کے ادا روزے کے علاوہ کوئی روزہ توڑا تو بھی کفارہ لازم نہیں۔

   اس کے تحت رد المحتار میں ہے”(قوله: أداء) حال من صوم وقيد به لإفادة نفي الكفارة بإفساد قضاء رمضان لا لنفي القضاء أيضا بإفساده“ترجمہ:(مصنف کا قول:ادا )یہ روزے سے حال بن رہا ہے اور مصنف نے اس کی قید اس افادے کے لئے لگائی کہ رمضان کے قضا روزے کو توڑنے کی صورت میں کفارہ نہیں ہوگا ،البتہ قضا کی نفی نہیں ہے یعنی قضا روزہ توڑنے کی صورت میں قضا لازم ہوگی۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الصوم،ج 2،ص 404، دار الفکر، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم