فتوی نمبر:WAT-114
تاریخ اجراء:22صفرالمظفر1443 ھ/ 30ستمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
نفلی روزہ توڑ دیا، تو کفارہ ہو گا یا نہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نفلی روزہ توڑ دیا، توصرف اس کی قضاء
لازم ہو گی، کفارہ لازم نہیں ہو گا، کیونکہ صرف رمضان کا
فرض روزہ توڑنے کی صورت میں قضاء کے ساتھ اس کا کفارہ بھی لازم ہوتا ہے، جبکہ کفارے کی تمام شرائط
پائی جائیں۔ البتہ روزہ فرض ہو یا نفل ، اگر جان بوجھ کر
بغیر کسی عذرِ شرعی کے توڑا، تو گناہ ہو گا اور اس سے توبہ
کرنی ہو گی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟