Bagair Sehri Ka Nafli Roza Rakhna Kaisa?

بغیر سحری کے نفلی روزہ رکھنا کیسا؟

فتوی نمبر:WAT-46

تاریخ اجراء:29محرم الحرام1443ھ/07ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا نفلی روزے بغیر سحری کے رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سحری کرنا روزے کے لئے شرط نہیں،بلکہ سنت ہے۔لہذا اگر کسی وجہ سے سحری نہ کر سکیں، تو سحری کئے بغیر روزہ رکھ سکتے ہیں۔ البتہ جہاں تک ممکن ہو، سحری کر کے روزہ رکھنا چاہئے کہ احادیث طیبہ میں اس کے کئی فضائل مروی ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی ترغیب بھی ارشاد فرمائی ہے۔

   یہاں یہ بات بھی ذہن نشین ہونی چاہئے کہ (ادائے رمضان، نذرِ معین اور) نفلی روزوں کےلئے نیت کا وقت’’ ضحوۂ کبری ‘‘ تک ہے۔ اس وقت میں جب بھی نیت کر لیں، یہ روزے ہو جائیں گے۔ لہذا اگر کسی نے ان روزوں میں سے کسی روزے کی نیت سحری کے وقت نہ کی، لیکن ضحوۂ کبری سے پہلے پہلے کر لی، تو اس کا روزہ ہو جائے گا۔ بشرطیکہ صبح صادق کے بعد قصداً روزے کے منافی کوئی فعل (مثلاً کھانا پینا، جماع کرنا وغیرہ) نہ پایا گیا ہو۔

    (پھر دن میں نیت کرنے والے کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ صبح صادق سے روزہ دار ہونے کی نیت کرے۔ورنہ اگر یہ نیت کی کہ میں اب سے روزہ دار ہوں، صبح سے نہیں، تو روزہ نہیں ہو گا۔)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم