فتوی نمبر:WAT-253
تاریخ اجراء:12ربیع الآخر 1443ھ/18نومبر
2021 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر نا بالغ مالک نصاب
ہو تو کیا اس پر صدقہ فطر واجب ہے؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
صدقہ فطر ہر مسلمان آزاد صاحب نصاب پر واجب
ہے۔ اس میں عاقل بالغ اور مال نامی ہونے کی شرط نہیں۔لہذا
اگر نا بالغ بچہ مالک نصاب
ہو تو اس کے مال سے صدقہ فطر دیا جائے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟