Mutakif Jumma Parhne Dusri Masjid Jaye Tu Kya Sar Par Kapra Rakhna Hoga ?

معتکف جمعہ پڑھنے دوسری مسجد جائے، تو کیا سر پر کپڑا رکھنا ہوگا؟

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1606

تاریخ اجراء:17رمضان المبارک1445 ھ/28مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا معتکف کو جمعہ کی نماز پڑھنے کے لئے دوسری مسجد جاتے وقت سر پر کپڑا رکھنا ضروری ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر ایسی مسجد میں اعتکاف کیا ہے، جہاں جمعہ نہیں ہوتا، تو  جمعہ ادا کرنے کے لئے کسی دوسری مسجد جانا معتکف کے لئے جائز ہے ، جاتے ہوئے راستے میں سر پر  کوئی کپڑا وغیرہ  رکھ کر جانا ضروری نہیں ، البتہ عام حالات کی طرح  آنے جانے میں بھی  بدنظری ، فضول نظری وغیرہ سے بچنا ہوگا ۔ اگر راستے میں بلا اجازت شرعی کھڑے ہو کر  کسی کے ساتھ بات کرنے لگ گئے ،تو اعتکاف ٹوٹ جائے گا ۔

   جمعہ کی ادائیگی کے لئے اپنی اعتکاف گاہ سے اندازاً ایسے وَقْت میں نکلے کہ خطبہ شروع ہونے سے پہلے وہاں پہنچ کر چاررَکعت سنت پڑھ سکے اور نمازِجمعہ کے بعد اتنی دیر مزید ٹھہرسکتا ہے کہ چا ر یا چھ رکعت پڑھ لے۔اوراگر اس سے زیادہ ٹھہرا رہابلکہ باقی اِعتکاف اگر وَہیں پورا کرلیاتب بھی اِعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔لیکن نَمازِ جمعہ کے بعد چھ رکعت سے زیادہ ٹھہرنامکروہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم