Mohalle Ki Masjid Ke Alawa Masjid Me Itikaf Karna

محلے کی مسجدکے علاوہ مسجدمیں اعتکاف کرنا

مجیب: ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری

فتوی نمبر: WAT-1041

تاریخ اجراء:       05صفرالمظفر1444 ھ/02ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اعتکاف کے لیے محلے کی مسجد شرط ہے یا دوسری مسجد میں اعتکاف کرنے سے بھی محلے کے مسلمان بری الذمہ ہو جائیں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اعتکاف کے لیے محلے کی مسجد شرط نہیں بلکہ شہر کی کسی بھی مسجد میں اعتکاف کرنے سے محلے کے مسلمان بھی بری الذمہ ہو جائیں گے۔بہار شریعت میں ہے : ”یہ  اعتکاف سنتِ کفایہ ہے کہ اگر سب ترک کریں تو سب سے مطالبہ ہوگا اور شہر میں ایک نے کر لیا تو سب بری الذمہ۔“ ( بہار شریعت ، حصہ5 ، ج1 ، ص1021،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم