Mannat Ke Itikaf Ke Ahkam

منت کے اعتکاف  کےاحکام

مجیب:مفتی محمد نوید رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2572

تاریخ اجراء: 07رمضان المبارک1445 ھ/18مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی نے رمضان میں تین دن کے اعتکاف کی منت مانی ، تو کیا اب جو پابندیاں دس دن والے اعتکاف میں ہوتی ہیں ، وہ ان تین دن میں بھی ہوں گی یا نہیں ؟ یا پھر یہ نفلی اعتکاف کی طرح ہوگا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جس اعتکاف کی منت مانی تو وہ اعتکاف واجب ہوتا ہے ، اور اس میں بھی وہی پابندیاں ضروری ہیں، جو رمضان کے آخری دس دن کے اعتکاف میں ہوتی ہیں یعنی مسجد سے بلاعذر باہر نہ نکلنا ، یونہی اس اعتکاف کے لئے روزہ بھی شرط ہے ، لہذا ان تمام پابندیوں کے ساتھ اعتکاف کرنا ہوگا ۔

   چنانچہ بہار شریعت میں ہے ”منت کے اعتکاف میں بھی روزہ شرط ہے۔         "(بہار شریعت ج1،حصہ 5،ص 1022، مکتبۃ المدینہ )

   یونہی ایک اور مقام پر ہے" اعتکاف واجب میں معتکف کو مسجد سے بغیر عذر نکلنا حرام ہے، اگر نکلاتو اعتکاف جاتا رہا اگرچہ بھول کر نکلا ہو۔"(بہار شریعت ج1،حصہ 5،ص1023، مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم