Safar Mein Roze Ka Hukum

سفر میں روزہ رکھنے کا حکم

مجیب: مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی  نمبر: ماہنامہ فیضان مدینہ جون 2017

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فر ما تے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ اگر کوئی رمضان المبارک میں سفرِ شرعی میں ہو تو اسے روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

        مسافر کو روزہ رکھنے یا نہ رکھنے کا اختیار ہے جب اس مسافر یا اس کے ساتھ والے کو اس روزہ رکھنے سے ضَرَر (نقصان) نہ ہو تب تو بہتر یہ ہے کہ روزہ رکھ لے اگرروزہ رکھنے سے اس کو یا ساتھ والے کو ضرر پہنچے تو اب نہ رکھنا بہتر ہے۔ لیکن یہ مسئلہ ذہن میں رہے کہ دن میں سفر کرنا ہو اور صبح صادق کے وقت مسافر شرعی نہ ہو تو دن میں سفرکرنے کی وجہ سے اس دن روزہ چھوڑنے کی رخصت نہیں بلکہ اس دن کا روزہ رکھنا ہوگا۔

نوٹ : مسافر جس صورت میں رمضان المبارک کا روزہ چھوڑ سکتا ہے رمضان المبارک کے بعد اسے اس روزے کی قضا کرنا فرض ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم