Kya Sehr o Iftar Ke Khane Ka Hisab Nahi Hai ?

کیا سحر و افطار کے کھانے کا حساب نہیں ہے؟

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1574

تاریخ اجراء:14رمضان المبارک1445 ھ/25مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا اس طرح کی کوئی حدیث ہے کہ سحر و افطار کے کھانے کا حساب نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حدیث مبارک کے مطابق راہِ خداکے مجاہدکے کھانے کاحساب نہیں،  یونہی روزہ دارکےافطاراور روزہ رکھنے کے لیے سحری کے کھانے کا حساب نہیں، جبکہ حلال کھاناکھائیں۔

   جامع الصغیر مع فیض القدیر میں ہے: ”(ثلاثة ليس عليهم حساب) يوم القيامة (فيما طعموا) أي أكلوا أو شربوا (إذا كان) المأكول أو المشروب (حلالا: الصائم) عند الفطر (والمتسحر) للصوم (والمرابط في سبيل اللہ عز وجل) “ یعنی تین لوگ وہ ہیں جن کا قیامت کے دن کھانے پینے کا حساب نہیں ہوگا، جب کہ کھانا پینا حلال ہو۔ (1)روزہ دار جب افطار کے وقت کھائے۔ (2)جب روزہ رکھنے کےلیے سحری کے وقت کھانا کھائے (3) تیسرا مجاہد۔(فیض القدیر شرح الجامع الصغیر، جلد3، صفحہ 320، حدیث 3505، دارالمعرفۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم