Kya Ramzan Me Biwi Ke Sath Humbistari Kar Sakte Hain ?

کیا رمضان میں شوہر، بیوی کے ساتھ ہم بستری نہیں کرسکتا؟

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Nor-12159

تاریخ اجراء: 12 شوال المکرم1443ھ/14مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا رمضان میں شوہر بیوی کے ساتھ ہم بستری نہیں کرسکتا؟ اگر ہم بستری  کرے گا، تو کیا اسے گناہ ہوگا؟؟اس حوالے سے  رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     اگر کوئی شرعی رکاوٹ نہ ہو تو رمضان کی راتوں میں بیوی سے ہم بستری کرنا، شرعاً جائز ہے، اس میں کوئی گناہ والی بات نہیں۔

     چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:﴿اُحِلَّ لَكُمْ لَیْلَةَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰى نِسَآىٕكُمْؕ-هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَ اَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ ؕترجمہ کنزالایمان: روزوں کی راتوں میں اپنی عورتوں کے پاس جانا تمہارے لیے حلال ہوا وہ تمہاری لباس ہیں اور تم ان کے لباس۔(القرآن الکریم،پارہ02،سورۃ البقرۃ،آیت:187)

     مذکورہ بالا آیتِ مبارکہ کی تفسیر میں صدر الافاضل مولاناسید نعیم الدین مرادآبادی علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں:” شرائع سابقہ میں افطار کے بعد کھانا پینا مجامعت کرنا نمازِ عشاء تک حلال تھا بعد نماز عشا ء یہ سب چیزیں شب میں بھی حرام ہوجاتی تھیں یہ حکم زمانہ اقدس تک باقی تھا بعض صحابہ سے رمضان کی راتوں میں بعدِعشاء مباشرت وقوع میں آئی ۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نے معاف فرمایا اور یہ آیت نازل ہوئی اور بیان کردیا گیا کہ آئندہ کے لئےرمضان کی راتوں میں مغرب سے صبح صادق تک مجامعت کرنا حلال کیا گیا۔(تفسیر خزائن العرفان، ص 62-61، مکتبۃ المدینہ، کراچی، ملتقطاً)

     مفتی جلال الدین امجدی  علیہ الرحمہ سے سوال ہوا کہ”ماہِ رمضان کے روزہ کی راتوں میں بیوی سے ہم بستری کرنا جائز ہے یا نہیں؟“ آپ علیہ الرحمہ اس کے جواب میں فرماتے ہیں:”جائز ہے جیسا کہ قرآن مجید پارہ دوم رکوع 7 میں ہے " اُحِلَّ لَكُمْ لَیْلَةَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰى نِسَآىٕكُمْ       ؕ"وھو تعالیٰ اعلم۔“(فتاویٰ فیض رسول،  ج 01، صفحہ 514، شبیر برادرز، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم