فتوی نمبر:WAT-214
تاریخ اجراء:29ربیع الاول 1443ھ/05نومبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی نے نفلی روزہ رکھ کر توڑ دیا تو کیا
اس کی قضا لازم ہو گی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بلاعذر شرعی نفلی روزہ جان بوجھ کر توڑنا ناجائزوگناہ اور جہنم میں لےجانےوالاکام ہےاوراگرعذرشرعی کی بناپرتوڑاتوگناہ
نہیں ہوگالیکن قضابہرحال
کرنی ہوگی
۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟