Kya Aurat Masjid e Bait Mein Nafli Itikaf Kar Sakti Hai

کیا عورت مسجد بیت میں نفلی اعتکاف کر سکتی ہے ؟

مجیب:    مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی  نمبر: 41

تاریخ  اجراء: 07رمضان المبارک4214ھ/20اپریل2021ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ رمضان المبارک کی برکات پانے کے لئے عورت اپنی مسجد بیت میں نفلی اعتکاف کر سکتی ہے؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   رمضان المبارک میں اوراس ماہِ مبارک کے علاوہ میں بھی عورت اپنی مسجد بیت میں نفلی اعتکاف کر سکتی ہے۔ چنانچہ طحطاوی علی المراقی میں ہے:’’ و للمراۃ الاعتکاف فی مسجد بیتھا و لا تخرج منہ اذا اعتکف فلو خرجت لغیر عذر یفسد واجبہ و ینتھی نفلہ ‘‘ عورت کے لئے  اپنی مسجدِ بیت میں اعتکاف ہے۔ جب وہ اعتکاف کر لے تو اس سے نہیں نکلے گی اگر بلا عذر نکلی تو اس کا واجب اعتکاف فاسد ہو جائے گا اور نفلی اعتکاف منتہی ( مکمل ) ہو جائے گا۔(طحطاوی علی المراقی،صفحہ 699،مطبوعہ کوئٹہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم