مجیب:محمد عرفان مدنی
عطاری
فتوی نمبر:WAT-1676
تاریخ اجراء: 04ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/25مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر
وہ شخص واقعی کسی عذر ِشرعی
کے بغیر روزہ نہیں رکھ رہا تو ایسا شخص ضرور گنہگار اور
عذابِ جہنم کا حقدار ہے اور ایسے شخص کو کھانا بنا کر دینے والا شخص
بھی گنہگار ہوگا،کیونکہ کھانا بنا کر دینے میں اُس کے
گناہ میں تعاون یعنی مدد کرنا ہے اور قرآن کریم نے
گناہ پر تعاون کرنے کی ممانعت فرمائی ہے۔ہاں اگر کسی عورت
کا شوہر جو بلا عذرِ شرعی روزہ نہیں رکھتا اور عورت سے کہتا ہے کہ کھانا بنا کر دے
اور عورت کو غالب گمان ہے کہ نہیں
بنا کر دے گی تو شوہر اُس پر ظلم کرے گا تو اِس صورت میں عورت اسےکھانا بنا کر دے سکتی ہے اور وہ
گنہگار بھی نہیں ہوگی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟