Itikaf Ki Halat Mein Musht Zani Karna

اعتکاف کی حالت میں مشت زنی کرنا

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1598

تاریخ اجراء: 11شوال المکرم1444 ھ/02مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مشت زنی سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مشت زنی کرنا نا جائز و گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے اور اعتکاف کی حالت میں یہ اور بڑا  گناہ ہے لہذا اس سےبچنابہت ضروری ہے ۔اور اگر کسی معتکف نے اعتکاف کی حالت میں مشت زنی کی اور انزال ہو گیا، تو اس سے اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔

   رسائل الارکان میں ہے "والجماع فیما دون الفرج کالاستمناء بالید والتفخیذ لایبطل الاعتکاف مالم ینزل لان الافساد وانما علم فی الجماع وھذہ المعدودات لیست جماعا والنھی لا یوجب الافساد واما اذا انزل فقد وجد معنی الجماع فیفسد “ترجمہ:عورت کی شرمگاہ کے علاوہ میں جماع کرنے مثلاً مشت زنی یا ران میں جماع  کرنےسے اعتکاف باطل نہیں ہوگا جب تک انزال نہ ہو کیونکہ اعتکاف کافاسدہوناصرف  جماع  کی صورت میں ہی معلوم ہے اور یہ کام (مشت زنی و ران میں جماع)جماع شمار نہیں ہوتے اور ان کاموں سے ممانعت اعتکاف کے فاسد ہونے کا موجب نہیں ،اور جب ان  کاموں سے انزال ہو جائے تو جماع کا معنی پایا جائے گا لہذا پھر اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔(رسائل الارکان،الرسالۃ الثالثۃ فی الصوم،الخاتمۃ فی الاعتکاف،ص 231،مطبع یوسفی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم