مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-1592
تاریخ اجراء: 08شوال المکرم1444 ھ/29اپریل2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورت
مسجدِ بیت یعنی گھر میں مقرر کیے ہوئے کمرے میں
اعتکاف کر تی ہے اور مسجدِ بیت کے لیے فنائے مسجد کا کوئی
تصور نہیں ہو سکتا ، اس لیے عورت مسجدِ بیت سے کسی شرعی
یا طبعی ضرورت کے علاوہ نہیں نکل سکتی ، لہٰذا وہ
اگر فرض غسل کے علاوہ مثلا گرمی کی وجہ سے ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے
غسل کرنے اٹیچ باتھ روم میں جائے گی، تو مسجدِ بیت سے
نکلنے کی وجہ سے اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟