Itikaf Ke Doran Haiz Aane Par Aurat Ka Masjid e Bait Se Nikalne Ka Hukum

اعتکاف کے دوران حیض آنے پر عورت کا مسجدِ بیت سے نکلنے کا حکم

مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا مدنی

فتوی نمبر:Web-896

تاریخ اجراء: 16رمضان المبارک1444 ھ/07اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   آخری عشرے کا اعتکاف اسلامی بہن کررہی ہو ،اس دوران حیض آجانے کی وجہ سے اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے ، تو کیا اعتکاف کی جگہ سے باہر جاسکتی ہے؟ اور حیض کی وجہ سے جو اعتکاف ٹوٹ گیا ، تو بعد میں اس کی قضا کیسے کرے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رمضان المبارک کے آخری عشرے کے اعتکاف کے دوران  اگر عورت کو  حیض آجائے تو اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا ۔ جب اعتکاف باقی نہ رہا، تو  اعتکاف کی جگہ میں ٹھہرنے  کی حاجت نہیں  ہے ، اس جگہ سےباہر نکل سکتی ہے۔ نیز مذکورہ  صورت میں  اعتکاف ٹوٹنے پر   بعد میں ایک دن  کی (بحالتِ روزہ )  قضا کرے ، پورے دس دن کی قضا واجب نہیں ۔

   بہارِ شریعت میں ہے: ’’اعتکاف کی قضا صرف قصداً توڑنے سے نہیں بلکہ اگر عذر کی وجہ سے چھوڑا مثلاً بیمار ہوگیا یا بلا اختیار چھوٹا مثلاً عورت کو حیض یا نفاس آیا یا جنون و بے ہوشی طویل طاری ہوئی، ان میں بھی قضا واجب ہے۔ ۔۔، اعتکاف مسنون کہ رمضان کی پچھلی دس تاریخوں تک کے لیے بیٹھا تھا، اسے توڑا تو جس دن توڑا فقط اس ایک دن کی قضا کرے، پورے دس دنوں کی قضا واجب نہیں۔‘‘ (بہارِ شریعت ملتقطا،جلد1، حصہ5 ، صفحہ1028 ،1029 مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم