Halat e Roza Mein Toothpaste Karna Kaisa Hai ?

حالتِ روزہ میں ٹوتھ پیسٹ کرنا کیسا ؟

مجیب: مفتی محمد قاسم  عطاری

تاریخ  اجراء: 21صفرالمظفر1435 ھ/25 دسمبر2013 ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ  روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کرنا اگر چہ ناجائز و حرام نہیں ، مگر بلا ضرورتِ صحیحہ مکروہ ضرور ہے۔

    سیدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت الشاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن (المتوفی 1340ھ )اسی طرح کے سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ’’منجن ناجائز و حرام نہیں جبکہ اطمینانِ کافی ہو کہ اس کا کوئی جزو حلق میں نہ جائے گا ،مگر بے ضرورتِ صحیحہ کراہت ضرور ہے ۔درِّ مختار میں ہے : ”کرہ لہ ذوق شیء۔۔۔  الخ“ یعنی روزہ دار کو کسی چیز کا چکھنا مکروہ ہے۔ ‘‘( فتاویٰ رضویہ ، جلد 10 ، صفحہ 551 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )

   چونکہ ٹوتھ پیسٹ میں زیادہ امکان ہے کہ کوئی جزو اندر چلا جائے ، اس لیے روزہ کی حالت میں اس سےضرور احتراز کیا جائے۔

    سیدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنت الشاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : ’’روزہ میں منجن ملنانہ چاہیے ۔ ‘‘( فتاویٰ رضویہ ، جلد 10 ، صفحہ 511 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم