مجیب:مولانا رضا محمد مدنی
فتوی نمبر:Web-1591
تاریخ اجراء:14رمضان المبارک1445 ھ/25مارچ2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
15رمضان المبارک کی
شب دوبجے میری فلائٹ سعودیہ
سے پاکستان کی طرف پرواز کرے گی، اس صورت میں ہمارے لئے
روزہ کا کیا حکم ہوگا فلائٹ پاکستان میں صبح 08:30 بجے کے بعداترے گی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مذکورہ صورت میں جب آپ سحری کے وقت سفر میں ہوں گے، تو روزہ چھوڑ سکتے ہیں اس صورت میں روزہ چھوڑنے پر گناہ گار نہیں
ہوں گے، کیونکہ مسافر جب حالتِ سفر میں ہو تو روزہ چھوڑ سکتا ہے، لیکن
بعد میں یہ روزہ قضاء رکھنا ہوگا۔
البتہ اگر روزہ رکھنا چاہیں ،تو سحری کے وقت جس
مقام پر موجود ہوں گے وہیں کے وقت کے اعتبار سے سحری بند کرنا ہوگی۔
اگر جہاز میں ہوں اور جہاز بلندی پر ہو، تو اسی بلندی کے
اعتبار سے جب صبحِ صادق ہوجائے تو روزہ کا
وقت شروع ہوجائے گا۔لہٰذا جہاز میں سحری کرتے ہوئے جب
صبحِ صادق شروع ہوجائے اس سے پہلے پہلے کھانا پینا روک دینا ضروری
ہوگا ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟