مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی
عنہ
فتوی نمبر: WAT-1460
تاریخ اجراء: 03رمضان المبارک1444 ھ/25مارچ2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میں رمضان
کے شروع میں دبئی ہوں
گی، آخری عشرہ پاکستان میں گزاروں گی، تو اس طرح میرا روزہ فالتو بن
جائے گا، تو اس کا کیا حکم ہو گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر آپ پاکستان آگئیں
اوریہاں رمضان کا مہینہ باقی ہے،توآپ پر یہاں کے مطابق روزہ رکھنا بھی
لازم ہو گا، کیونکہ قرآن پاک میں مطلقاً حکم ہے کہ: تم
میں سے جو رمضان کا مہینہ پائے تووہ اس میں روزے رکھے۔(پارہ02،سورۃ
البقرۃ، آیت185)
لہذا جب کوئی شخص کسی بھی ایسی جگہ
گیا ، جہاں اس نے رمضان کا
مہینہ موجود پایا، تو جب تک وہاں
رمضان موجود ہے ،اس شخص پر اس کے روزے رکھنا ضروری ہو گا، اگرچہ کسی
دوسرے ملک یا جگہ میں وہ اپنے انتیس یا تیس روزے
پورے کر چکا ہو ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟