Bosa Lene Se Inzal Ho jaye Tu Roze Ka Hukum

بوسہ لینے سے انزال ہو جائے تو روزے کا حکم

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-2637

تاریخ اجراء: 28رمضان المبارک1445 ھ/08اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حالتِ روزہ میں بیوی  کو گلے لگایا اور اس کا  بوسہ  لیا اور اسی دوران  انزال ہو گیا ، تو کیا حکم ہو گا  ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینا مکروہ ہے،جبکہ یہ اندیشہ ہو کہ انزال ہوجائے گا یا پھر خود پر قابو نہیں رکھ سکے گا اور جماع میں مبتلا ہوجائے گا۔البتہ صرف بوسہ لینے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا،ہاں ! اگر بوسہ لینےسے انزال ہوگیا،تو اب روزہ ٹوٹ جائے گا، لیکن کفارہ لازم نہیں آئے گا، صرف روزے کی قضاکرناہوگی ۔

   روزے میں ان افعال کے بارے میں بہار شریعت میں ہے” عورت کا بوسہ لینا اور گلے لگانا اور بدن چھونا مکروہ ہے، جب کہ یہ اندیشہ ہو کہ انزال ہو جائے گا یا جماع میں مبتلا ہوگا اور ہونٹ اورزبان چوسنا روزہ میں مطلقاً مکروہ ہے۔“ (بھار شریعت،ج 1،حصہ 5،ص 997،مکتبۃ المدینہ)

   بوسہ لینے کی صورت میں انزال ہوجائے، تو اس حوالے سے فتاوی عالمگیر ی میں ہے:” وإذا قبل امرأته، وأنزل فسد صومه من غير كفارة كذا في المحيط“ترجمہ:اپنی زوجہ کا بوسہ لیا،اور انزال ہوگیا،توروزہ ٹوٹ جائے گا ، لیکن کفارہ لازم نہیں ۔اسی طرح محیط میں ہے۔(فتاوی عالمگیری،کتاب الصوم،ج 1،ص 204،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم