Bhool Kar Khane Peene Se Roze Ka Hukum

بھول کر کھانے پینے سے روزے کا حکم

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2533

تاریخ اجراء: 24شعبان المعظم1445 ھ/06مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بھول کر کھانے پینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟دوست کا نفلی روزہ تھا، اس نے بھول کر چائے پی لی پھر پندرہ منٹ بعد یاد آیا کہ   اس کا روزہ تھا ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   روزے میں بھول کر کھانا، پینا معاف ہے۔لہٰذا اگر کسی نے روزے میں بھول کر کھالیا یا پی لیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

   چنانچہ در مختار میں ہے:”(اذا اکل الصائم او شرب او جامع)حال کونہ (ناسیا۔۔۔۔۔لم یفطر) ترجمہ : روزہ دار نے بھول کر کھایا ،پیا یا جماع کیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔“(در مختار،کتاب الصوم،ج 3،ص 419 ، 428،دار المعرفۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم