فتوی نمبر:WAT-127
تاریخ اجراء:27صفرالمظفر1443ھ/05اکتوبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
جس طرح غنی باپ پر اپنی نابالغ اولاد کی طرف سے صدقہ فطر
واجب ہوتاہے، کیا بیوہ خاتون ، جو غنی ہو، اس پر بھی اپنی نابالغ اولاد کا صدقہ فطر واجب ہو
گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
صاحب نصاب باپ
پر نابالغ بچوں کا صدقہ فطر بھی واجب ہوتا ہے، جبکہ بچے خود مالکِ
نصاب نہ ہوں، ورنہ ان کا صدقہ فطر بھی انہی کے مال سے ادا کیا
جائے گا۔البتہ ماں پراپنے چھوٹے
بچوں کی طرف سے صدقہ فطر دینا واجب نہیں ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اگر رَمضان کے روزے چھوٹ جائیں تو انہیں کسی بھی وقت رکھ سکتے ہیں
قضائے رمضان کے روزےکسی بھی موسم میں رکھ سکتےہیں؟
کیا تیس روزوں کا فدیہ ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو دے سکتے ہیں؟
کن صورتوں میں روزہ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
کیا امتحانات کی وجہ سے طلبہ کا رمضان کےروزے قضا کرنا جائز ہے؟
سفر میں روزے کا حکم
سحری اور روزہ
کیا انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟