Aurat Ka Bhool Kar Masjid e Bait Se Nikal Jana

عورت کا بھول کرمسجد بیت سے نکل جانا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1603

تاریخ اجراء: 12شوال المکرم1444 ھ/03مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال  یہ ہے کہ میں 26 رمضان المبارک کو آن لائن محفلِ ذکر و نعت میں شامل تھی، مجھے یاد نہیں رہا  اور میں اپنی بہن کو بلانے کے لیے مسجدِ بیت سے نکل گئی ، جب صحن میں پہنچی تو یاد آیاا ور وہاں سے ہی واپس مسجدِ بیت میں آ گئی ، تو کیا اس صورت میں میرا اعتکاف ٹوٹ گیا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      پوچھی گئی صورت میں آپ کا اعتکاف ٹوٹ گیا کہ  بلا عذر مسجدِ بیت سے نکلنے پر اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے، خواہ بھول کر نکلیں۔ اب آپ پر اس ایک دن کے اعتکاف کی قضا لازم ہے ۔

   بہا ر شریعت میں ہے ’’اعتکاف واجب میں معتکف کو مسجد سے بغیر عذر نکلنا حرام ہے، اگر نکلا تو اعتکاف جاتا رہا اگرچہ بھول کر نکلا ہو ۔  یوہیں اعتکافِ سنت بھی بغیر عذر کے نکلنے سے جاتا رہتا ہے۔ یوہیں عورت نے مسجد بیت میں اعتکاف واجب یا مسنون کیا تو  بغیر عذر کے وہاں سے نہیں نکل سکتی ، اگر وہاں سے نکلی اگرچہ گھر میں  ہی رہی اعتکاف جاتا رہا۔‘‘ (بہار شریعت، ج01، حصہ 05،ص 1023، مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم