حیض میں چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا لازم ہے؟

مجیب:مولانا سید مسعود  صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:15جمادی الاولی1442ھ/31دسمبر2020ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ حیض کے دنوں میں جو نماز روزے چھوٹ گئے ان کی بعد میں قضا لازم ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    حیض کے دنوں کی نمازیں معاف ہیں، ان کی قضا نہیں ، البتہ اس دوران رمضان کے جتنے روزے رہ گئے ، وہ بعد میں قضا رکھنے ہوں گے۔

    حدیثِ پاک میں ہے:”عن عائشۃ کان یصیبنا ذلک فنؤمر بقضاء الصوم و لا نؤمر بقضاء الصلاۃ“یعنی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ماہواری میں چُھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کا ہمیں حکم دیا گیا، لیکن نماز کی قضا کا حکم نہیں دیا گیا۔

(الصحیح لمسلم، جلد 1، صفحہ 153، مطبوعہ کراچی )

    صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں:”ان دِنوں میں نمازیں معاف ہیں، ان کی قضا بھی نہیں اور روزوں کی قضا اور دنوں میں رکھنا فرض ہے۔“

(بھار شریعت ،جلد1،صفحہ380 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم