پندرہ شعبان کا روزہ رکھنا اور اس رات عبادت کرنا

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ  شعبان المعظم 1442 ھ اپریل

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا پندرہ شعبان کا روزہ رکھنا اور رات کو عبادت کرنا حدیث سے ثابت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جی ہاں! حدیثِ پاک میں شعبان المعظم کی پندرھویں رات کو عبادت کرنے اور پندرہ شعبان المعظم کا روزہ رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے۔

    چنانچہ حضرت سیدنا علی المرتضیٰ شیرِ خدا  کَرَّمَ اللہ وجہَہُ الکریم  سے روایت ہے کہ حضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : “جب شعبان کی پندرھویں رات آجائے تو اس رات کو قیام کرو اور دن میں روزہ رکھو کہ رب تعالیٰ غروبِ آفتاب سے آسمانِ دنیا پر خاص تجلی فرماتا ہے اور کہتا ہے ، ہے کوئی مغفرت کا طلب کرنے والا کہ اسے بخش دوں! ہے کوئی روزی طلب کرنے والا کہ اسے روزی دوں! ہے کوئی مصیبت زدہ کہ اسے عافیت بخشوں! ہے کوئی ایسا! ہے کوئی ایسا! اور یہ طلوعِ فجر تک فرماتا ہے۔ “

(سنن ابن ماجہ ، 2 / 160 ، حدیث : 1388)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم