مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری
فتوی نمبر: WAT-3183
تاریخ اجراء: 13ربیع الثانی 1446ھ/17اکتوبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میری نانی اماں نے میرے ماموں کے بیٹے کے کان میں،اس کی بیماری کی وجہ سے دودھ ڈالا تھا، اور اسی ماموں کی ایک دوسری بیٹی ہے،شرعی رہنمائی فرمائیں کہ میرا نکاح اس ماموں کی بیٹی سے جائز ہے یا نہیں کیونکہ اگردیکھاجائے تواس صورت میں ماموں کی وہ بیٹی پھر رشتے میں میری خالہ بن گئی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کان میں دودھ ڈالنے سے حرمتِ رضاعت ثابت نہیں ہوتی لہذا حرمت رضاعت ثابت ہونے کی جوعمرہے(ڈھائی برس) اگربچے کے کان میں اس مدت کے اندراندربھی دودھ ڈالاگیاہوتو اس کی وجہ سے حرمت ثابت نہیں ہوگی ،پس اگرحرمت کی کوئی اوروجہ نہ ہوتوصورتِ مذکورہ میں آپ کا نکاح آپ کے ماموں کی بیٹی کے ساتھ جائز ہے ۔
چنانچہ الجوھرۃ النیرۃ میں ہے” وإن أقطر في أذنيه۔۔۔ لم يحرم“ترجمہ: اور اگر بچے کے کان میں دودھ کے قطرے ڈالے تو حرمت ثابت نہیں ہوگی۔(الجوھرۃ النیرۃ،کتاب الرضاع،ج 2،ص 27، المطبعة الخيرية)
یونہی فتاوی ہندیہ میں ہے” ولا يثبت بالإقطار في الأذن ۔۔۔وإن وصل إلى الجوف والدماغ“ ترجمہ : کان میں دودھ کے قطرے ٹپکانے سے حرمتِ رضاعت ثابت نہیں ہوگی اگرچہ دودھ کے قطرے جوف و دماغ میں پہنچ جائیں۔ (فتاوی ھندیۃ،کتاب الرضاع،ج 1،ص 344،دار الفکر،بیروت)
بہار شریعت میں ہے:عورت کا دودھ اگر حقنہ سے(پیچھے کے مقام سے بطور علاج) اندر پہنچایا گیا یا کان میں ٹپکایا گیا یا پیشاب کے مقام سے پہنچایا گیا یا پیٹ یادماغ میں زخم تھا اس میں ڈالا کہ اندر پہنچ گیا تو ان صورتوں میں رضاع نہیں۔ (بہار شریعت،ج 2،حصہ 7،ص 36،مکتبۃ المدینہ)
درر الحكام شرح غرر الاحکام میں ہے” لأن المراد وصول اللبن إلى جوفه من فمه أو أنفه لا بالإقطار في الأذن والاحليل۔۔ الخ “ترجمہ :(کیونکہ حرمتِ رضاعت میں بچے کو دودھ پلانے سے )مراد اس کے جوف میں منہ یا ناک کے ذریعے دودھ پہنچانا ہے،نہ کہ کان یا پیشاب کے مقام سے قطرے ٹپکا کر۔(درر الحكام شرح غرر الأحكام،ج 1، ص 355، دار إحياء الكتب العربية)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بچّے گود دینے کا ایک اہم مسئلہ
والدکے بجائےپرورش کرنے والے کا نام استعمال کرنا
دودھ پلانےکی مدّت
بچی گود لینےکے شرعی احکام
کیا بچّے کو دودھ پلانے میں شمسی مہینے کا اعتبار کرسکتے ہیں؟
تین سال کے گود لیے بچے کو دودھ پلانے سے رضاعت کا حکم
بہن کی بیٹی کو دودھ پلانے کے بعد اس سے اپنے بیٹے کا نکاح کرنا
پہلے شوہر کے بیٹے کو مدتِ رضاعت میں دوسرے شوہر کے سبب اترنے والا دودھ پلانا