مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-99
تاریخ اجراء: 09 جمادی الاخریٰ
1443 ھ/13جنوری 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں
علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر
کوئی شخص ایام قربانی میں صاحب نصاب ہو لیکن اس نے
لاعلمی کی وجہ سے قربانی نہیں کی تو اب وہ کیا
کرے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ا گر قربانی واجب
ہونےکےباوجود قربانی نہ کی اورایام قربانی گزرگئے تو اب
قربانی نہیں کر سکتے البتہ اب اس پر
ایسی زندہ بکری یا اس کی قیمت صدقہ کرنا واجب ہے جس میں قربانی کی تمام شرائط
پائی جائیں۔یہ بکری یا اس کی قیمت
کسی شرعی فقیر (مستحقِ زکوۃ)کودینا ضروری
ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟