Qurbani Ki Gaye Bacha De To Bache Ka Kya Hukum Hai ?

قربانی کی گائے بچہ دے تو بچے کا حکم

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2674

تاریخ اجراء: 14شوال المکرم1445 ھ/23اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم نے دو ماہ پہلے ایک گائے قربانی کے لیے خریدی تھی ،اس گائے نے ایک بچھڑے کو پیدا کیا ہے، اس بچھڑے کے متعلق کیا حکم ہے ؟کیا ہم اسے پال سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں گائے کی قربانی کے ساتھ اس کے بچھڑے کو بھی ذبح کردیں،اور اگر بچھڑے کو بیچ دیا تو پھر اس کی قیمت صدقہ کردیں ،اور اگربچھڑے کو ذبح نہیں کیا اور نہ ہی اس کو بیچا اور اسی طرح قربانی کے ایام گزر جاتے ہیں تو پھر اس زندہ بچھڑے کو صدقہ کردیا جائے ۔

   بہار شریعت میں ہے” قربانی کے لیے جانور خریدا تھا قربانی کرنے سے پہلے اوس کے بچہ پیدا ہوا تو بچہ کو بھی ذبح کر ڈالے اور اگر بچہ کوبیچ ڈالا تو اوس کا ثمن صدقہ کر دے اور اگر نہ ذبح کیا نہ بیع کیا اور ایام نحر گزر گئے تو اوس کو زندہ صدقہ کر دے۔"(بہار شریعت ،جلد03،حصہ 15،صفحہ347،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم